5,845

بيويوں كا تجارت ميں شراكت كرنا

سوال: 9384

ميرے بھائى اور ميرے بھائى نے تجارت ميں شراكت كى ہے، اور اس شراكت ميں اپنى بيويوں كو بھى شريك كيا ہے، ليكن ميرے خاوند كى بہن ( ميرى نند ) كہتى ہے كہ باوجود اس كے كہ كپمنى ميں بيويوں كے نام ہيں ليكن بيويوں كا اس ميں حق كوئى نہيں، كيونكہ اسلام ميں خاوند اور بيوى كے درميان شراكت نہيں ہو سكتى، كيا يہ بات صحيح ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

آپ كے خاوند كى بہن ( آپ كى نند ) نے جو بات كہى ہے شريعت ميں اس كى كوئى دليل اور اصل نہيں ملتى، تو تجارت ميں بيوى كى شراكت كرنے ميں كوئى چيز مانع نہيں، اور اسى طرح بہن يا ماں، يا بيٹى بھى شراكت كر سكتى ہے.

معاملات ميں اصل حلت ہے، اور شراكت كرنے والوں ميں اصل عموم ہے، اور جو شخص اسے منع قرار ديتا ہے اسے اس كى دليل دينى چاہيے چاہے وہ شراكت بيوى كى جانب سے كچھ رقم ادا كرنے كى وجہ سے ہو يا پھر كمپنى كے كچھ حصے بيوى كو ہبہ كر كے اس كى شراكت كى گئى ہو يہ سب برابر ہے، اور اس ميں كوئى حرج والى بات نہيں.

واللہ اعلم .

حوالہ جات

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android