محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,70214/محرم/1425 , 05/مارچ/2004

نس بندی ( منصوبہ بندی ) کے ذریعہ منع حمل کا حکم

سوال: 9144

میں عنقریب چوتھے بچے کی ماں بننے والی ہوں اوریہ ولادت میری خرابی صحت کی بنا پر آپریشن سے ہوگی ، اس سے قبل بھی تینوں بچے بڑے آپریشن سے ہوئے ہیں ، اب میری صحت کوخطرہ ہے اورڈاکٹروں نے بھی یہی مشورہ دیا ہے کہ اب آپ نس بندی کا اپریشن کروادیں اورآئندہ بچے پیدا نہ کریں ، اگرشرعی طور پر ایسا کرنا جائز ہو تومیرے خاوند کوبھی اس پر کوئي اعتراض نہیں اورنہ ہی مجھے ، توکیا ایسا کرنا جائز ہے ؟

مجھے آپ کی نصیحت درکار ہے ۔

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

فضیلۃ الشيخ علامہ عبدالعزيز رحمہ اللہ تعالی سے تقریبا اس سے ملتا جلتا سوال کیا گیا توان کا جواب تھا :

اس اّپریشن میں کوئي حرج نہیں ، جب ڈاکٹر یہ فیصلہ کریں کہ اب اس کا مزید اولاد پیدا کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہے ، اورخاوند اس کی اجازت دے تواس میں کوئي حرج والی بات نہیں ۔ .

حوالہ نمبر

ماخذ

واللہ تعالی اعلم ، دیکھیں فتاوی المراۃ المسلۃ ( 2 / 978 ) ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android