0 / 0
5016/ذو الحجة/1446 , 12/جون/2025

دوسرے شہر کی یونیورسٹی میں پڑھنے جاتے ہیں تو کیا وہاں نماز قصر کریں گے؟

سوال: 84028

ہم یونیورسٹی ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں اور اپنے گھروں میں ایک یا دو ہفتے بعد جاتے ہیں، تو کیا ہم مسافروں کی طرح نمازیں قصر کریں گے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اول:

جب آپ اپنے شہر میں ہوں یا یونیورسٹی سے چھٹی آئے ہوئے ہوں تو پھر آپ یہاں پر اپنی نمازیں مکمل پڑھیں گے؛ کیونکہ آپ کا اصلی علاقہ یہی ہے۔

دوم:

اگر آپ کے شہر اور یونیورسٹی کے درمیان قصر مسافت جتنا فاصلہ ہے جو کہ تقریباً 80 کلومیٹر بنتا ہے، تو آپ یونیورسٹی جاتے ہوئے دوران سفر نمازیں قصر کریں گے۔

سوم:

جب آپ اس شہر میں پہنچ جائیں جہاں یونیورسٹی ہے ، اور وہاں آپ چار دن سے زیادہ قیام کی نیت کر لیں تو پھر جیسے ہی شہر میں پہنچیں گے نمازیں پوری پڑھیں گے۔

اور اگر آپ اس شہر میں چار یا اس سے کم دن ٹھہرنے کی نیت کریں یا آپ کو ٹھہرنے کی مدت میں تردد ہو تو پھر آپ مسافر کے حکم میں ہیں، آپ اپنی چار رکعت والی نمازیں -ظہر، عصر اور عشا- دو ، دو رکعت کر کے ادا کریں گے۔ الا کہ آپ کسی مقیم امام کے پیچھے نماز ادا کریں تو ان کے ساتھ پوری نماز ادا کریں گے، اور آپ پر نماز با جماعت ادا کرنا لازم ہو گا۔

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (38079) اور (21091) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android