محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,31821/صفر/1432 , 25/جنوری/2011

امتحانات ميں نقل كر كے سند كردہ حاصل سے تنخواہ لينے كا حكم

سوال: 69820

ايك شخص علمى سند كى بنا پر ملازمت كر رہا ہے، اس نے امتحانات ميں نقل كر كے سند حاصل كى تھى، اور اس وقت وہ اپنے كام ميں ماہر ہے اس كى تنخواہ كا حكم كيا ہے حلال ہو گى يا حرام ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ان شاء اللہ اس ميں كوئى حرج نہيں، اس نے امتحانات ميں جو نقل كى تھى اس پر توبہ كرنى چاہيے، اور اگر وہ ملازمت ميں اپنى ڈيوٹى اسى طرح كر رہا ہے جس طرح حق ہے اور مہارت سے كام كرتا ہے تو اس كى كمائى ميں كوئى حرج نہيں؛ ليكن اس نے دھوكہ و فراڈ اور نقل كرنے كى غلطى كى ہے، اسے اس كام سے اللہ تعالى كے ہاں توبہ كرنى چاہيے " انتہى.

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: مجموع فتاوى ابن باز ( 19 / 31 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android