5,342

شريعت اسلاميہ كےمطابق وراثت تقسيم كرنےكي وصيت لكھنا

سوال: 6902

ميں ايسےملك ميں رہائش پذير ہوں جہاں شريعت اسلاميہ پر عمل نہيں ہوتا ، افسوس ہے كہ بعض مسلمان نان ونفقہ اور وراثت كےمسائل كفريہ قوانين كےذريعہ حل كرواتےہيں .
كيا ايسےحالات ديكھتےہوئے ميرےليےجائز ہے كہ ميں وصيت لكھ دوں جو عدالت سےتصديق شدہ ہو اور اسےتسليم بھي كرے جس ميں يہ كہوں كہ ميري موت كي صورت ميں ميري وراثت شريعت اسلاميہ كےمطابق تقسيم كي جائے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ہم نےمندرجہ بالا سوال فضيلۃ الشيخ عبداللہ بن جبرين حفظہ اللہ كےسامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:

جب وراثت اسلامي طريقہ كےمطابق تقسيم نہ كي جاتي ہو تو اس پر ايسا كرنا واجب ہے .

واللہ اعلم .

حوالہ جات

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android