سجدہ تلاوت كى بنا پر كھڑا ہونے كى مشروعيت پر ہميں تو كوئى دليل معلوم نہيں.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے .
جب كوئى شخص مسجد ميں قرآن مجيد كى تلاوت كر رہا ہو يا كوئى دوسرا تلاوت كر رہا ہو اور سجدہ تلاوت كى آيت پر پہنچے تو كيا اس كے ليے كھڑا ہو كر سجدہ تلاوت كرنا افضل ہے، يا كہ وہ اپنى جگہ بيٹھے ہى سجدہ كر لے دونوں ميں سے افضل كيا ہے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
سجدہ تلاوت كى بنا پر كھڑا ہونے كى مشروعيت پر ہميں تو كوئى دليل معلوم نہيں.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے .
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 265 )