ليبارٹرى كے مالك كے ليے مريض ليبارٹرى ميں بھيجنے كے عوض ميں ڈاكٹر كو كچھ رقم دينى جائز نہيں، كيونكہ يہ حرام رشوت ميں شمار ہوتى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
كيا ليبارٹرى كے مالك كے ليے جائز ہے كہ وہ ڈاكٹر حضرات كے ساتھ ٹيسٹ ميں سے كچھ تناسب سے رقم لينے پر اتفاق كر ليں، تا كہ مريض اس كے پاس بھجے جائيں، يہ علم ميں رہے كہ ڈاكٹر حضرات كو ملنے والى رقم مريضوں سے وصول نہيں كى جائيگى بلكہ دوسرى ليبارٹريوں كى قيمت ميں ہى ٹيسٹ كيے جائيں گے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ليبارٹرى كے مالك كے ليے مريض ليبارٹرى ميں بھيجنے كے عوض ميں ڈاكٹر كو كچھ رقم دينى جائز نہيں، كيونكہ يہ حرام رشوت ميں شمار ہوتى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 23 / 566 )