محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,00305/ربيع الأول/1427 , 03/اپریل/2006

سمندر ميں گمشدہ شخص كى نماز جنازہ

سوال: 2313

كيا سمندر ميں گمشدہ شخص پر قاضى كا اسے مردہ قرار دينے كے بعد نماز جنازہ ادا كى جائےگى ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب مندرجہ ذيل تھا:

سب تعريفات اللہ رب العالمين كے ليے ہيں، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے:

جى ہاں جب قاضى نے اس پر موت كا حكم لگا ديا ہے تو اس كى نماز جنازہ ادا كى جائےگى، كيونكہ ہمارے ليے ظاہر كے علاوہ كچھ نہيں، تو جس طرح جب قاضى اس كى موت كا حكم صادر كر دے تو اس كا مال بطور وراثت تقسيم ہو گا، اور اس كى بيوى عدت گزار كر شادى كے ليے حلال ہو گى، اور اسى طرح اس كى نماز جنازہ بھى ...

حوالہ نمبر

ماخذ

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
سمندر ميں گمشدہ شخص كى نماز جنازہ - اسلام سوال و جواب