محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,15703/ذو الحجة/1429 , 01/دسمبر/2008

نفاس والی عورتوں کا حج

سوال: 21618

جب عورت نفاس میں چالیس یوم سے قبل ہی پاک صاف ہوجائے توکیا اس کا حج صحیح ہوگا ؟
اوراگراس نے حج کی نیت کررکھی ہواوراس کا نفاس ختم نہیں ہوتا تواسے کیا کرنا چاہیے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

شیخ محمد بن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کہتےہیں :

جب نفاس والی عورت چالیس یوم سے قبل ہی پاک صاف ہوجائے تووہ طاہرعورت کی طرح نمازادا کرے گي اورروزہ بھی رکھے گی حتی کہ طواف بھی کرے گي کیونکہ نفاس کی کم ازکم مدت کی کوئي حد نہيں ہے ۔

لیکن اگراسے طہرشروع نہيں ہوتا اوروہ پاک صاف نہيں ہوتی تواس کا حج بھی صحیح ہے لیکن وہ پاک صاف ہونے سے قبل بیت اللہ کا طواف نہیں کرے گي ، کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حائضہ عورت کوبیت اللہ کا طواف کرنے سے منع کردیا ہے ، اورنفاس بھی اس مسئلہ میں حیض کی طرح ہی ہے ۔اھـ  .

حوالہ نمبر

ماخذ

حیض کے ساٹھ مسائل سے لیا گیا ہے ؛ کتاب رسالۃ 60مسئلۃ فی الحیض ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android