مردوں اور عورتوں كے حق ميں ختنہ كرانا فطرتى سنن ميں شامل ہے اگر بڑى عمر كا ہوجانے كے بعد نہ كروايا جائے تو اس ميں كوئى حرج نہيں.
اور غير ختنہ والے شخص كى امامت صحيح ہے .
اگر كوئى مرد يا عورت تيس يا اس سے زيادہ يا كم عمر ہونے كے بعد اسلام قبول كرے تو كيا ان كے ليے ختنہ كروانا لازم ہے؟
اور كيا جس شخص كا ختنہ نہ ہوا ہو اس كے ليے امامت كرانا جائز ہے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
مردوں اور عورتوں كے حق ميں ختنہ كرانا فطرتى سنن ميں شامل ہے اگر بڑى عمر كا ہوجانے كے بعد نہ كروايا جائے تو اس ميں كوئى حرج نہيں.
اور غير ختنہ والے شخص كى امامت صحيح ہے .
فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 117 )