محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
1,46826/صفر/1444 , 22/ستمبر/2022

مدیر سے شرماتے ہوئے صدقہ کیا

سوال: 21254

کسی رفاہی کام کے لیے میں نے اپنے باس سے ڈرتے ہوئے چندہ دیا، اگر مجھے مکمل اختیار ہوتا تو میں ایک دھیلا بھی چندہ نہ دیتا، تو کیا مجھے اس چندے کی وجہ سے کوئی ثواب ہو گا؟ جیسے کہ میں اگر صدق دل سے چندہ دیتا ، اگر ہو گا تو اس کی دلیل پیش کر دیں۔

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر معاملہ ایسے ہی جیسے آپ نے ذکر کیا ہے تو آپ کو اپنے اس عمل پر اجر نہیں ملے گا؛ کیونکہ آپ نے یہ رقم دیتے ہوئے رضائے الہی کو مد نظر نہیں رکھا، آپ نے تو اپنے مدیر سے ڈرتے ہوئے چندہ دیا تھا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ: (اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے، یقیناً ہر شخص کے لیے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی ۔) اس حدیث کو امام بخاری نے اپنی کتاب کے آغاز میں ابتدائے وحی کے باب میں ذکر کیا ہے، جبکہ امام مسلم نے: (1907) روایت کیا ہے۔

حوالہ نمبر

ماخذ

فتاوى للموظفين والعمل ، اللجنة الدائمة ص 66

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android