الحمدللہ
اس کے ذمہ بیوی کا کوئ خرچہ نہیں اس لیے کہ خرچہ یا نفقہ توبیوی کے نفس کوخاوند کے سپرد کرنے کے مقابلہ میں ہے اوریہ چیز بیوی کے چلے جانے اورخاوند کے ساتھ نہ رہنے کے اصرار کی بنا پر فوت ہوچکی تھی ۔ .
خاوند اوربیوی کے درمیان کوئ اختلافات پیدا ہوگۓ توبیوی کہنے لگی مجھے میرے میکے چھوڑ آؤ میں آپ کے ساتھ نہیں رہ سکتی ، توخاوند اسے اس کے میکے چھوڑ آیا اوروہ ان کے پاس کچھ ماہ تک رہی تو کیا خاوند پر اس کا نققہ وخرچہ واجب ہے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
الحمدللہ
اس کے ذمہ بیوی کا کوئ خرچہ نہیں اس لیے کہ خرچہ یا نفقہ توبیوی کے نفس کوخاوند کے سپرد کرنے کے مقابلہ میں ہے اوریہ چیز بیوی کے چلے جانے اورخاوند کے ساتھ نہ رہنے کے اصرار کی بنا پر فوت ہوچکی تھی ۔ .
الشيخ ابن جبرین حفظہ اللہ تعالی ۔