محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
12,09612/جمادى الثانية/1424 , 10/اگست/2003

طلاق کے کچھ اسباب

سوال: 13243

آپ کے نظرمیں طلاق کے اسباب کیا ہیں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

طلاق کے اسباب بہت ہیں جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں :

خاوند اوربیوی کے درمیان عدم موافقت ، وہ اس طرح کہ کسی ایک کی طرف سے دوسرے کے لیے محبت نہ ہو ، یا پھر دونوں ہی ایک دوسرے سے محبت نہ کریں ۔

- عورت کا بداخلاق ہونا ، یا پھرنیکی اوربھلائی کے کاموں میں خاوند کی سمع واطاعت نہ کرنا ۔

- خاوند کا بداخلاق ہونا اورعورت پرظلم وزیادتی اورناانصافی کرنا ، اوربیوی کے حقوق کی ادائيگی نہ کرسکنا ۔

- بیوی اپنے خاوند کے حقوق ادا نہ کرسکتی ہو ۔

- دونوں میں سے کسی ایک کا معصیت وگناہ میں مبتلا ہونا یا پھر دونوں ہی گناہ میں ملوث ہوں ، جس کی بنا پر ان کے حالات بگڑ جائيں ، جس کے نتیجے میں طلاق ہوجاۓ ۔

مثلا خاوند نشہ کا عادی ہویا پھر سگرٹ نوش ، یا بیوی نشہ کرتی ہواورسگرٹ نوش ہو ۔

- بیوی اورساس سسر یا پھر ان میں سے کسی ایک کے ساتھ بہو کے معاملات خراب ہوں ، اوروہ ان کے معاملہ میں کوئی حکمت بھری سیاست نہ کرسکے ۔

- بیوی کا خاوند کے لیے صاف ستھرااور بن سنور کرنہ رہنا اوراچھا لباس اورخوشبواستعمال نہ کرنا ، اسی طرح اچھی اور محبت بھری کلام نہ کرنا ، ہشاش بشاش چہرے سے نہ ملنا وغیرہ ۔

واللہ اعلم  .

حوالہ نمبر

ماخذ

دیکھیں الفتاوی الجامعۃ للمراۃ المسلمۃ ( 2 / 666 ) للشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android