محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List

ماں نے ايك بيوى كے حقوق ميں كوتاہى پر مجبور كر ديا

سوال: 111816

اگر كسى شخص كى دو بيوياں ہوں، اور اس شخص كى ماں نے اسے ايك بيوى كے حقوق ميں كوتاہى پر مجبور كر ديا تو خاوند نے اس بيوى كو اس كوتاہى ميں ہى اپنے ساتھ رہنے يا پھر عليحدگى اختيار كرنے كا كہہ ديا اور بيوى اس كے ساتھ رہنا اختيار كر لے تو كيا ايسا جائز ہو گا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

" اگر خاوند اپنى بيوى كو اپنے ساتھ رہنے يا عليحدگى كا اختيار دے اور بيوى اس كے ساتھ رہنا اختيار كرے تو خاوند پر كوئى گناہ نہيں؛ بلكہ گناہ اور حرج تو اس كى ماں پر ہے جس نے اسے اس حال پر مجبور كيا ہے.

اگر خاوند اپنى والدہ كو خود نصيحت كرنے كى استطاعت ركھتا تو خود نصيحت كرے، يا پھر كسى واسطہ سے جس كى بات تسليم كرتى ہو اس كے ذريعہ نصيحت كرائے كہ اس كے ليے ايسا كرنا حلال نہيں.

خدشہ ہے كہ كہيں اسے دنيوى اور اخروى عذاب اور سزا كا شكار نہ ہونا پڑ جائے، يہ نصيحت كرنا لازمى ہے، وگرنہ اگر استطاعت نہ ہو تو پھر اللہ تعالى كسى كو بھى اس كى استطاعت سے زيادہ مكلف نہيں كرتا " انتہى

فضيلۃ الشيخ عبد الرحمن السعدى رحمہ اللہ.

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android