محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List

نو مسلم شخص کے ختنے کرنے کا حکم

سوال: 106524

نو مسلم شخص کے ختنے کب کیے جائیں گے، اور ختنے کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

"نو مسلم شخص پر ختنے کرنا واجب عمل ہے، بالکل اسی طرح جیسے پیدائشی مسلمان پر ختنے کرنا واجب ہوتا ہے، نیز جس وقت انسان مسلمان ہو تو اسی وقت ہی ختنے کرنا واجب ہو جاتا ہے، تاہم اگر مصلحت کا تقاضا ہو کہ قدرے تاخیر کے ساتھ ختنے کیے جائیں مثلاً: اگر فوری ختنہ کیا گیا تو ممکن ہے اسلام سے باغی ہو جائے؛ کیونکہ اسلام کی نعمت ابھی تک اس کے دل میں جا گزین نہیں ہوئی؛ اس لیے بھی کہ ختنوں کی تاخیر سے جو خرابی پیدا ہو گی وہ ایک شخص کے مرتد ہونے سے کہیں کم ہے۔" ختم شد

فضیلۃ الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ

الإجابات على أسئلة الجاليات" (1/3، 4)

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android