"نو مسلم شخص پر ختنے کرنا واجب عمل ہے، بالکل اسی طرح جیسے پیدائشی مسلمان پر ختنے کرنا واجب ہوتا ہے، نیز جس وقت انسان مسلمان ہو تو اسی وقت ہی ختنے کرنا واجب ہو جاتا ہے، تاہم اگر مصلحت کا تقاضا ہو کہ قدرے تاخیر کے ساتھ ختنے کیے جائیں مثلاً: اگر فوری ختنہ کیا گیا تو ممکن ہے اسلام سے باغی ہو جائے؛ کیونکہ اسلام کی نعمت ابھی تک اس کے دل میں جا گزین نہیں ہوئی؛ اس لیے بھی کہ ختنوں کی تاخیر سے جو خرابی پیدا ہو گی وہ ایک شخص کے مرتد ہونے سے کہیں کم ہے۔" ختم شد
فضیلۃ الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ
الإجابات على أسئلة الجاليات" (1/3، 4)