منگل 9 رمضان 1445 - 19 مارچ 2024
اردو

قربانی کی قیمت صدقہ کرنے سے قربانی کرنا افضل ہے

سوال

اگرمیرے ملک میں فقراء محتاج ہوں اورانہيں مال کی ضرورت ہوتوکیا میں قربانی کی قیمت ان پرصدقہ کردوں یا مجھے قربانی ہی کرنا ہوگي ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شیخ محمد ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

قربانی کی قیمت صدقہ کرنے سے قربانی کرنا افضل ہے ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اوران کے ساتھ مسلمانوں نے اسی پرعمل کیا ، اوراس لیے بھی کہ قربانی ذبح کرنا اللہ تعالی کے شعائر میں سے ہے ، لھذا اگر لوگ اسے چھوڑ کراس کی قیمت صدقہ کرنے لگيں تویہ شعار معطل ہوکررہ جائے گا ۔

اوراگر قربانی کے جانور کی قیمت کا صدقہ کرنا افضل ہوتا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لیے اپنے قول یا فعل سے اس کی وضاحت کرتے اوراسے بیان کردیتے ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لیے خیروبھلائي بیان کرنے کوترک کرنے والے نہیں تھے ۔

بلکہ اگراس کی قیمت صدقہ کرنا قربانی کے برابرہی ہوتا توبھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیان کردیتے کیونکہ ایسا کرنا قربانی کی دیکھ بھال سے آسان ہے ، اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لیے آسان اورسہل چيز کے بیان کوترک کرنے والے نہيں تھے کہ جب اس کے برابروالی چيز مشکل ہو( توآسان ضروربیان کرتے ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عھد مبارک میں لوگوں میں بھوک وافلاس پہنچي تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( تم میں سے جس نے بھی قربانی کی ہے اس کے گھر میں تین دن کے بعد کچھ نہيں ہونا چاہیے ) ۔

اورآئندہ برس لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم اسی طرح کریں جس طرح پچھلے برس کیا ؟

تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( کھاؤ اورکھلاؤ اورزخیرہ کرو کیونکہ اس برس تولوگوں کوتنگي وتکلیف پہنچی تھی لھذا میں نے چاہا کہ تم ان کی مدد وتعاون کرو ) متفق علیہ ۔

حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

قربانی ذبح کرنا اپنی جگہ میں اس کی قمیت صدقہ کرنے سے افضل ہے ، وہ کہتے ہيں : اس لیے اگر حج تمتع اورحج قران میں قربانی کی قیمت سے کئي گناہ زيادہ بھی صدقہ کردیا جائے تواس کے قائم مقام نہيں ہوگي اوراسی طرح قربانی بھی ہے ۔ .

ماخذ: انتھی کلامہ : دیکھیں : رسالۃ احکام الاضحیۃ الذکاۃ ۔