جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

وہ باربارناکام شادی کا تجربہ نہیں کرنا چاہتی

7174

تاریخ اشاعت : 14-08-2003

مشاہدات : 8845

سوال

اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے والی لڑکی ہوں ، ایک شخص سے شادی کی اوراس کے ساتھ کسی دوسرے ملک چلی گئي ، اس کے برے اخلاق اوربرے رہن سہن کی بنا پر طلاق ہوگئي ، اب ایک اور شخص نے شادی کا پیغام دیا ہے ، اور میری راۓ‎ جاننے کے لیے روزانہ رابطہ کرتا ہے ۔
مجھے اس کا اعتراف ہے کہ اس شخص کے کچھ تعلقات بھی تھے اوروہ شراب نوشی بھی کرتا رہا ہے اوربالآخر ترک کردی اوراپنے سب تعلقات بھی منقطع کردیے ہيں ، اورتقریبا چھ ماہ سے توبالکل ہی ان اشیاء سے علیحدگي اختیار کرلی ہے اوراپنے آپ پر نادم بھی ہے اوران معاصی کوترک کرنے کا عھد کرچکا ہے ۔
میں چاہتی ہوں کہ اپنی حالت کوصحیح کرسکوں اوراس میں استقرار پیدا کیا جاسکے اس لیے کہ میں اکیلی زندگي گزار رہی ہوں ، اورمیری خواہش ہے کہ کوئي اللہ تعالی سے ڈر اور خوف رکھنے والا شخص ملے جومیرے معاملات میں اچھائي کا مظاہرہ کرے میں دوبارہ ایک ناکام تجربہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی ، آپ مجھے کیا نصیحت کرتے ہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


آپ نےجومعلومات دوسرے شخص کے بارہ میں ذکر کی ہیں وہ کوئي اچھی اوربہتر معلومات نہيں ، اورپھر روزانہ کسی اجنبی عورت سے رابطہ کرنا بھی شک و شبہ سے خالی نہیں ، اوراس بات کی کوئي ضرورت نہيں کہ اس عورت سے روزانہ رابطہ کرکے اس کی راۓ‌ معلوم کی جاۓ ، اوراس سے جواب حاصل کیا جاۓ ، اوروہ عھد وپیمان جن کا وہ ذکر کررہا ہے ہوسکتا ہے وہ ان میں سچا ہو ، اوریہ بھی ہو سکتا ہے کہ سچا نہ ہو ، اس لیے ہم آپ کومندرجہ ذيل نصیحت کرتے ہوۓ کہتے ہيں :

آپ اس کے بارہ میں کسی اورسے پوچھنے کی کوشش کریں :

یعنی اس اوراس کے موجودہ حالات کےمتعلق جن کا وہ دعوی کررہا ہے اس کی تحقیق کریں ، آپ اس کے قریبی لوگوں میں سے ایسے لوگ حاصل کرسکتی ہیں جو آپ کو اس کے متعلق نئے اورتازہ حالات کے متعلق معلومات دیں گے لیکن شرط یہ ہے کہ آپ جن سے اس کے متعلق سوال کریں وہ صالح قسم کی عورتیں ہوں تا کہ آپ کومعلومات بھی صحیح ، سچی اورمفید مل سکيں ۔

اوریہ معلوم ہونا چاہیے کہ اس سوال اوراس کے بارہ میں معلومات کے حصول میں وقت لگے گا ، لیکن معاملہ کی سنگینی کومد نظر رکھتے ہوۓ اس وقت کوصرف کرنے اورانتظار کرنے میں کوئي حرج نہيں ، اس کے بعد اگرآپ کواس مسجد جہاں پر وہ نماز کی ادائيگي کرتا ہے یا پھر درس میں حاضرہوتا اورجوکیسٹیں سنتا اورکتابیں پڑھتا ہو ان سب اشیاء کی روشنی میں اس شخص کی سچائي ظاہر ہوجاۓ ، ( اوراللہ تعالی ایسا نہ کرے ) اورآپ اتنی طاقت رکھیں کہ دوسری شادی کی ناکامی بھی برداشت کرسکیں تواس حالت میں اس سے شادی کرنے میں کوئي مانع نہیں ۔

اللہ نہ کرے آپ کوشادی کے بعد اس کی منافقت اوردھوکہ دہی کی بنا پر اس سے علیحدگي اختیار کرنی پڑے توپھریہ کوئي بہت بڑا خسارہ نہيں ہوگا ۔

اور یہ بھی ممکن ہے کہ آپ شادی کے لیے کچھ شروط رکھیں ، اورعقد نکاح کے وقت اس سے کچھ مطالبے کریں مثلا پنجگانہ نماز کی اوقات مقررہ پر ادائيگي ، اورھلاکت وتباہی والی اشیاء مثلا شراب نوشی ، اورفحاشی و بدکاری ، وغیرہ سے اجتناب ، وغیرہ ۔

اورآپ اسے یہ واضح کردیں کہ وہ ظاہر کودیکھتے ہوۓ اس کے ساتھ معاملات کررہی ہے ، اندرونی معاملات کا اللہ تعالی کوہی علم ہے ۔

اوراس کے ساتھ ساتھ آپ استخارہ کرنانہ بھولیں ، ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کوصحیح اوربہتر فیصلہ کرنے کی توفیق عطا فرماۓ ، اورآپ کوصحیح راستہ کی طرف راہنمائی کرے ، اور اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اورصحابہ کرم پر اپنی رحمتوں کا نزول فرماۓ ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشيخ محمد صالح المنجد