ہفتہ 18 شوال 1445 - 27 اپریل 2024
اردو

ملازم کو مالک کی طرف سے ٹکٹ کی رقم ملے گی، چنانچہ اگر ملازم اپنے ذاتی ویزا کارڈ کو استعمال کرتے ہوئے ٹکٹ خریدے اور اسے پوائنٹس ملیں تو کیا مالک کو اس حوالے سے اطلاع کرے؟

321751

تاریخ اشاعت : 17-01-2024

مشاہدات : 271

سوال

سوال نمبر 176034 کا جواب جس میں "دکانداروں کی جانب سے ویزا کارڈ استعمال کرنے پر صارفین کو دئیے جانے والے تحائف اور پوائنٹس کا حکم" بیان کیا گیا ہے، آپ مزید واضح کر دیں کہ ان پوائنٹس کو حاصل کرنا اور انہیں ذاتی استعمال میں لانا کیسا ہے؟ یہ بات ذہن نشین رہے کہ خریداری کرتے ہوئے ادا کی گئی رقم مالک کی طرف سے واپس کر دی جائے گی، سمجھانے کے لیے مثال بیان کرتا ہوں کہ: ملازم اپنا ذاتی ویزا کارڈ استعمال کرتے ہوئے ائیر ٹکٹ خریدتا ہے اور پھر سفر سے واپسی پر سفر کے تمام اخراجات مالک کی جانب سے واپس کر دئیے جاتے ہیں، پھر چند دنوں یا ہفتوں کے بعد ویزا کارڈ استعمال کرنے کی وجہ سے دئیے جانے والے پوائنٹس میرے ذاتی بیلنس میں شامل کر دئیے جاتے ہیں جنہیں نقدی کی شکل میں بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے؛ اگرچہ یہ نقدی معمولی ہی ہوتی ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا ان پوائنٹس کی وجہ سے حاصل ہونے والی نقدی مالک کو واپس کرنا ضروری ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

پہلے سوال نمبر: (176034) کے جواب میں گزر چکا ہے کہ جو شخص ویزا کارڈ کے ذریعے خریداری کرے تو اسے پوائنٹس دینا جائز ہے، اور یہ پوائنٹس ایسے ہی ہیں جیسے چیز کی قیمت میں کمی کر دی جائے۔

سوال میں مذکور صورتِ مسئلہ میں ملازم پر یہ بتلانا لازم ہے کہ سفری ٹکٹ کتنے میں خریدی گئی ہیں، تو اس صورت میں اگر ملازم کو رعایت ملتی ہے، یا ایسے پوائنٹس ملتے ہیں جو کہ نقدی میں بدل سکتے ہیں تو مالک یا آجر کو اس بات کی خبر دینا لازم ہے، چنانچہ اگر آجر اس کی اجازت دے تو پھر اس میں کوئی حرج نہیں ہے وگرنہ آجر یا مالک پر سفری ٹکٹ کے لیے صرف حقیقی رقم ادا کرنا ہی لازم ہو گا۔

یہاں یہ کہنا کہ مذکور پوائنٹس یا قیمت میں رعایت ملازم کے ذاتی ویزا کارڈ کو استعمال کرنے سے حاصل ہوئی ہے اور یہ کارڈ ملازم کی ملکیت ہے تو اس سے اس مسئلے کے حکم میں کوئی فرق نہیں پڑتا، بالکل ایسے ہی جیسے ملازم کو پوائنٹس اس لیے ملیں کہ انہوں نے خریداری بہت زیادہ کی ہے، یا رشتہ داری کی وجہ سے قیمت میں رعایت مل جائے یا کسی اور وجہ سے قیمت کم لگے تو ہر ایک صورت میں یہ لازم ہے کہ حقیقی قیمت آجر کو بتلانا لازم ہے۔

چنانچہ مذکورہ دئیے گئے پوائنٹس کے عوض رقم دی جائے تو پھر اسے بھی ٹکٹ کی رقم سے منہا کر کے اصل لاگت کا حساب لگایا جائے گا۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب