جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

عقد نکاح پر مدت کا کوئي اثر نہیں چاہے جتنی بھی گزرجائے

2969

تاریخ اشاعت : 21-05-2004

مشاہدات : 7109

سوال

میں کینڈا میں ملازمت کرتا ہوں اوراس سال میں اپنے مادری وطن پاکستان گيا تو شادی کی لیکن کچھ ناگزیر اسباب کی بنا پر یہ شادی مکمل نہ ہوسکی ( یعنی رخصتی نہ ہوئي ) ہم نے دوسرے دن عقدنکاح کاولیمہ بھی کیا اور اپنی ملازمت کی وجہ سے کینڈا واپس آگیا ۔
اب مجھے کینڈا آئے ہوئے چھ ماہ ہوچکے ہیں اورابھی تک بیوی کا ویزہ نہيں مل سکا ، مجھے ایک دوست نے بتایا کہ میری شادی ختم ہوچکی ہے کیونکہ عقد نکاح کو چھ ماہ سے بھی زيادہ گزر چکے ہیں اورابھی تک شادی مکمل نہیں ہوئي تو کیا اس کی یہ بات صحیح ہے ، اورکیا جب میری بیوی کینڈا آئے تو ہمیں تجدید نکاح کرانا ہوگا ؟
مجھے جواب جلد دیں کیونکہ میری بیوی عنقریب کینڈا پہنچنے والی ہے ، آپ کا شکریہ ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

جب عقد نکاح شرعی شروط کے ساتھ کیا جائے تو وہ نکاح صحیح ہے اوراپنی اصل پر ہی باقی رہتا ہے ( عقد نکاح کی شرعی شروط کے لیے آپ سوال نمبر813 کا جواب ضرور دیکھیں ) ۔

آپ کے لاعلم دوست کے کہنے کے مطابق کہ چھ ماہ بیوی سے نہ ملا جائے تویہ نکاح فاسد اورباطل ہوجاتا ہے ایسا نہیں اس کی یہ بات غلط ہے – اگر تو آپ نے اس کے قول کو حق مانا ہے – تو اس حالت میں آپ پر ضروری ہے کہ آپ اپنے دوست کو نصیحت کریں کہ وہ علم کے بغیر کسی کو بھی فتوی نہ دیتا پھرے ۔

اگر وہ آپ کو یہ نصیحت کرتا کہ اپنی بیوی کو بغیر محرم کے سفر نہ کرانا بلکہ کینڈا آنے کے لیے اس کے ساتھ کوئي محرم ضرورہو تویہ بات اس کے لیے بہت اچھی اوربہتراورصحیح تھی ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کو توفیق عطا فرمائے اورآپ کی شادی میں برکت کرے اورسعادت سے نوازے ، اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد

متعلقہ جوابات