اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

موزوں یا جرابوں پر اسی وقت مسح کرنا جائز ہے جب انہیں مکمل وضو کر کے پہنا ہو

16-12-2018

سوال 128445

درج ذیل مسئلے کا کیا حکم ہے؟ ایک شخص نے وضو کیا پھر اس نے جرابیں پہن لیں، اس کے بعد اس کا وضو ٹوٹ گیا تو اس نے دونوں پاؤں سے جرابیں مرہم لگانے کے لئے چند سیکنڈ کے لئے اتاریں اور پھر دوبارہ پہن لیں، تو کیا اسے وضو کرتے وقت پاؤں دھونے پڑیں گے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جرابوں پر مسح اسی وقت صحیح ہو گا جب انہیں مکمل وضو کر کے پہنا گیا ہو، اس کے بارے میں صحیح احادیث واضح طور پر موجود ہیں۔

جیسے کہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں: ایک بار میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ سفر پر تھا، تو میں آپ کے موزے اتارنے کے لئے جھکا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (انہیں چھوڑ دو، میں نے ان کو وضو کر کے پہنا ہے، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ان پر مسح فرمایا) اس حدیث کو امام بخاری: (206) اور مسلم : (274)نے روایت کیا ہے۔

سنن ابو داود: (151) کے الفاظ کچھ یوں ہیں: (موزوں کو چھوڑ دو، میں نے موزوں میں اپنے قدم اسی وقت داخل کیے تھے جب وہ مکمل پاک تھے [یعنی وضو کیا ہوا تھا])

اس حدیث کی شرح میں امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ موزوں پر مسح کرنا اسی وقت جائز ہو گا جب انہیں مکمل طہارت کے بعد پہنا ہو" ختم شد

ابن قدامہ رحمہ اللہ "المغنی" (1/174) میں کہتے ہیں:
"[موزوں یا جرابوں پر]مسح جائز ہونے کے لئے مکمل وضو کی شرط سے متعلق ہمیں کسی کے اختلاف کا علم نہیں ہے" ختم شد
اسی طرح امام مالک رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"موزوں پر مسح کرنا اس کے لئے جائز ہے جس نے دونوں پاؤں پر موزے مکمل وضو کر کے پہنے ہوں، لیکن اگر کسی نے اپنے دونوں پاؤں موزوں میں اس وقت ڈالے جب وہ وضو نہ ہونے کی وجہ سے پاک نہیں تھے تو وہ موزوں پر مسح نہیں کر سکتا" ختم شد
مؤطا: (1/37)

اس پر "المنتقی شرح الموطأ" (1/78) میں ہے کہ:
"بات ایسے ہی ہے جیسے امام مالک نے کہی ہے، چنانچہ اگر کسی نے وضو کرنے کے بعد موزے پہنے، پھر اس کا وضو ٹوٹ گیا اور اس نے موزے اتار کر پھر پہن لیے تو اس کے لیے یہ چیز ختم ہو گئی کہ اس نے وضو کر کے موزے پہنے تھے، اب اس نے بے وضگی کی حالت میں موزے پہنے ہیں، اور موزوں پر مسح صحیح ہونے کے لئے شرط ہے کہ انہیں مکمل وضو کی حالت میں پہنا ہو" ختم شد

اس بنا پر :

جس شخص نے جرابیں تار کر دوبارہ بے وضگی کی حالت میں پہنیں تو اس کے لئے ان جرابوں پر مسح کرنا جائز نہیں ہے، بلکہ اس کے لئے وضو میں دونوں پاؤں کو دھونا لازمی ہے، اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس نے جرابیں چند سیکنڈ کے لئے اتاریں تھیں؛ کیونکہ اب اسے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اس نے جرابیں مکمل وضو کی حالت میں پہنی ہیں، اس لیے ان پر مسح کرنا جائز نہیں ہو گا۔

مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (9640) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم

موزوں اور جرابوں پر مسح
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔