اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

لاعلاج مرض سے اللہ سبحانہ و تعالى نے شفايابى نصيب كر دى

06-08-2012

سوال 106478

ايك عورت دل كى لاعلاج مرض كيا شكار تھى اور ڈاكٹروں نے اسے روزے نہ ركھنے كى تلقين كر ركھى تھى اس ليے وہ رمضان المبارك كے روزے نہ ركھتى بلكہ رمضان كے ہر دن كا اسى روز فديہ دے ديتى.
اللہ كے حكم سے طب ترقى كر چكى ہے اس عورت كے دل كا آپريش ہوا اور الحمد للہ اللہ كے حكم سے اس كى بيمارى جاتى رہى كچھ عرصہ تو ڈاكٹروں كى ديكھ بھال رہى اور مستقل علاج ہوتا رہا، اور اب وہ مكمل صحت ياب ہے اور اللہ كے حكم سے روزے بھى ركھ سكتى ہے.
پچھلے رمضان المبارك كے روزے بھى ركھے، اب وہ يہ دريافت كرنا چاہتى ہے كہ آيا جو روزے اس نے نہيں ركھے تھے ان كا ادا كردہ فديہ ہى كافى ہے يا كہ اسے روزہ ركھنا ہونگے وہ چھ ماہ كے روزے بنتے ہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" اس نے ماضى ميں جو روزے نہيں ركھے اور ان كا فديہ ادا كر ديا ہے اس ميں فديہ كافى ہے، اور اس پر ان مہينوں كے روزے ركھنا واجب نہيں؛ كيونكہ وہ معذور تھى، اور اس وقت اس كے ذمہ جو واجب تھا اس نے اس كى ادائيگى كر دى ہے.

اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے " انتہى

مستقل فتوى اينڈ علمى ريسرچ كميٹى

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ عبد الرزاق عفيفى.

الشيخ عبد اللہ بن غديان.

الشيخ عبد اللہ بن قعود.

روزے اور بیماری روزوں کی قضا
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔